رویا تو بہت مگر مجھ سے منہ موڑ کے رویا
کوئی مجبوری ہوگی جو دل توڑ کے رویا
میرے سامنے کر دیے میری تصویر کے ٹکڑے
پتہ لگا وہ میرے پیچھے ان کو جوڑ کے رویا
جو مسکرایا تھا میری موت کی خبر سن کر
لاش دیکھ کر وہ میری جان ٹوٹ کر رویا
ہوا جب اسے احساس اپنی سنگین غلطی کا
سنا ہے میری قبر پر وہ ہاتھ جوڑ کر رویا