دنیا میں ہمیں کیوں کبھی چاہت نہیں ملتی
ان رسموں رواجوں سے کبھی راحت نہیں ملتی
دولت کے پیاسے ذرا یہ بھی کوئی سمجھے
دولت کی محبت میں محبت نہیں ملتی

1 comment: