تم مجھ سے بچھڑ کر میری خواہش میں نا ۔۔۔

تم مجھ سے بچھڑ کر میری خواہش میں نا رہنا
جب دھوپ کو سہنا ہے تو بارش میں نہ رہنا
سچائی کے رستےمیں سایہ نہیں کوئی
چلنا ہے تو پھر پھر چھاؤں کی خواہش میں نہ رہنا

1 comment: